original
stringlengths 10
123
| simple
stringlengths 9
272
|
---|---|
اس میں بتدریج تبدیلی آ رہی ہے | اس میں درجہ بدرجہ تبدیلی آ رہی ہے
اس میں آہستگی سے تبدیلی آ رہی ہے
اس میں روزبروز تبدیلی آ رہی ہے |
اپنی زبان میں دی گئی تعلیم زیادہ کارآمد ثابت ہوتی ہے | اپنی زبان میں دی گئی تعلیم زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے |
انہیں تم سے پہلے ہی گلہ ہے | انہیں تم سے پہلے ہی شکایت ہے
انہیں تم سے پہلے ہی شکوہ ہے |
تم نے بہت عمدہ سلائی کی ہے | تم نے بہت بہترین سلائی کی ہے
تم نے بہت نفیس سلائی کی ہے |
دنیا میں ہزارہا قسم کے لوگ ہیں | دنیا میں بےشمار قسم کے لوگ ہیں
دنیا میں بہت قسم کے لوگ ہیں
دنیا میں ہزاروں قسم کے لوگ ہیں |
میں نے کئی لوگوں کو ان پر نچھاور ہوتے دیکھا | میں نے کئی لوگوں کو ان پر قربان ہوتے دیکھا
میں نے کئی لوگوں کو ان پر نثار ہوتے دیکھا |
اس کے ہاتھ میں شمشیر تھی | اس کے ہاتھ میں تلوار تھی |
صدارت کا اعزاز انہیں عنایت ہوا | صدارت کا اعزاز انہیں عطا ہوا |
انہوں نے ضعیف خادمہ کو رخصت پر روانہ کر دیا | انہوں نے بوڑھی ملازمہ کو چھٹی پر بھیج دیا |
یہ رسالہ تصاویر سے مزین ہے | یہ رسالہ تصاویر سے آراستہ ہے
یہ رسالہ تصاویر سے سجا ہوا ہے |
ہمیں متحد ہو کر اس مسئلے کا سامنا کرنا چائیے | ہمیں اکٹھے ہو کر اس مسئلے کا سامنا کرنا چائیے |
میری یادوں میں ۶۵ء کی جنگ کی یاد نادر حیثیت کی حامل ہے | میری یادوں میں ۶۵ء کی جنگ کی یاد انمول حیثیت رکھتی ہے
میری یادوں میں ۶۵ء کی جنگ کی یاد قیمتی حیثیت کی مالک ہے |
وہ یہ دیکھ کر متحیر ہوا | وہ یہ دیکھ کر حیران ہوا |
شادی کے اخراجات ہزاروں سے تجاوز کر کے لاکھوں تک آ گئے | شادی کے اخراجات ہزاروں سے بڑھ کے لاکھوں تک آ گئے |
یہ ایک بے جا اصراف ہے | یہ ایک بے جا خرچہ ہے |
آج کل کے زمانے میں تصنع کو ہی خوبصورتی سمجھا جاتا ہے | آج کل کے زمانے میں بناوٹ کو ہی خوبصورتی سمجھا جاتا ہے |
ہر طرح کے حالات میں طمع سے دور رہنا چاہیئے | ہر طرح کے حالات میں لالچ سے دور رہنا چاہیئے |
بادل زور سے گرجے تو دیواریں لرز گئیں | بادل زور سے گرجے تو دیواریں کانپ گئیں |
موٹر کار نظروں سے اوجھل ہو گئی | موٹر کار نظروں سے چھپ گئی
موٹر کار نظروں سے غائب ہو گئی |
بجلی کا سلسلہ منقطع ہو گیا ہے | بجلی کا سلسلہ کٹ گیا ہے
بجلی کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے |
اس ظلمت میں وہ روشنی کا ذریعہ بنا | اس اندھیرے میں وہ روشنی کا ذریعہ بنا |
لوگوں کو یکجا کرنے کے لیے انہیں بڑے کام کرنے پڑیں گے | لوگوں کو متحد کرنے کے لیے انہیں بڑے کام کرنے پڑیں گے |
یہاں تک آتے آتے صورتحال بہت گمبھیر ہو چکی ہے | یہاں تک آتے آتے صورتحال بہت سنگین ہو چکی ہے |
ہوٹل کا کام ان کا سب سے منفعت بخش بزنس نہیں ہے | ہوٹل کا کام ان کا سب سے منافع بخش بزنس نہیں ہے |
لیڈر عوام کو بہت کم فہم سمجھتے ہیں | لیڈر عوام کو بہت کم سمجھ سمجھتے ہیں
لیڈر عوام کو بہت نادان سمجھتے ہیں
لیڈر عوام کو بہت کم عقل سمجھتے ہیں |
فنڈز کے نام پر امراء کو مراعات دی جا رہی ہیں | فنڈز کے نام پر امراء کو سہولتیں دی جا رہی ہیں
فنڈز کے نام پر امراء کو سہولیات دی جا رہی ہیں |
ساہیوال کا واقعہ ہر لحظہ تکلیف دیتا ہے | ساہیوال کا واقعہ ہر لمحہ تکلیف دیتا ہے |
یہ ایک تکلیف دہ سانحہ ہے | یہ ایک تکلیف دہ حادثہ ہے |
انسان کو انسانیت کی معراج پر پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے | انسان کو انسانیت کی بلندی پر پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے |
اگر میں آپ کی رعایت سے فائدہ اٹھا کر بغیر کرایہ سامان لے بھی جاؤں تو میرے دین کے لحاظ سے یہ چوری ہو گی | اگر میں آپ کی سہولت سے فائدہ اٹھا کر بغیر کرایہ سامان لے بھی جاؤں تو میرے دین کے مطابق یہ چوری ہو گی
اگر میں آپ کی نرمی سے فائدہ اٹھا کر بغیر کرایہ سامان لے بھی جاؤں تو میرے دین کے مطابق یہ چوری ہو گی |
اس نے تسلیم کیا کہ یہ بات درست ہے | اس نے مان لیا کہ یہ بات ٹھیک ہے
اس نے قبول کیا کہ یہ بات سچی ہے
اس نے مان کیا کہ یہ بات صحیح ہے |
بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو صدمات مصائب اور مسائل سے توانائی حاصل کرتے ہیں | بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو دکھوں مشکلات اور الجھنوں سے قوت حاصل کرتے ہیں
بعض لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو تکلیفوں مشکلوں اور مسئلوں سے طاقت حاصل کرتے ہیں |
وہ سرتوڑ کوشش کے باوجود اسے بچا نہ سکے | وہ سخت کوشش کے باوجود اسے بچا نہ سکے
وہ بہت کوشش کے باوجود اسے بچا نہ سکے
وہ ہرممکن کوشش کے باوجود اسے بچا نہ سکے |
دین اسلام کا ثقافتی پہلو مجھے ازحد متاثر کرتا ہے | دین اسلام کا ثقافتی پہلو مجھے بہت متاثر کرتا ہے
دین اسلام کا ثقافتی پہلو مجھے بےحد متاثر کرتا ہے |
اس شہر میں آبادی اور صنعتوں کی بہتات ہے | اس شہر میں آبادی اور صنعتوں کی کثرت ہے
اس شہر میں آبادی اور صنعتوں کی بھرمار ہے |
بوڑھے کے چہرے پر کچھ ایسی بےکسی اور کچھ ایسا اضطراب تھا کہ ارشد سے انکار نہ ہو سکا | بوڑھے کے چہرے پر کچھ ایسی بےبسی اور کچھ ایسی بےچینی تھی کہ ارشد منع نہ کر سکا
بوڑھے کے چہرے پر کچھ ایسی بےبسی اور کچھ ایسی بےچینی تھی کہ ارشد روک نہ سکا |
محبت کی صرف ایک ہی شرط ہے اور وہ یہ کہ محبت بےلوث بےغرض اور غیرمشروط ہو | محبت کی صرف ایک ہی شرط ہے اور وہ یہ کہ محبت مخلص بغیر لالچ کے اور بغیر شرط کے ہو |
وہ اسکے لاابالی پن سے ہمیشہ چشم پوشی کیا کرتے | وہ اسکے بےپروا رویے کو ہمیشہ نظرانداز کیا کرتے |
اس نے شائستہ لہجے میں جواب دیا | اس نے مہذب لہجے میں جواب دیا |
میں نے اپنا لہجہ ملائم رکھنے کی کوشش کی | میں نے اپنا لہجہ نرم رکھنے کی کوشش کی |
اسکی تحریر میں شیرینی اور سلاست ہے | اسکی تحریر میں مٹھاس اور روانی ہے |
تب تک معاشی صورتحال خطرے سے دوچار رہے گی | تب تک معاشی صورتحال خطرے کا سامنا کرے گی |
انہوں نے اس مسئلہ کے حل کے لیے بزرگوں سے رجوع کر لیا | انہوں نے اس مسئلہ کے حل کے لیے بزرگوں سے رابطہ کر لیا |
یہ نادر موقع ظائع نہیں کرنا چاہیے | یہ انوکھا موقع ظائع نہیں کرنا چاہیے
یہ نرالا موقع ظائع نہیں کرنا چاہیے |
انہیں وقت کی اس ضرورت کا ادراک ہونا چاہیے | انہیں وقت کی اس ضرورت کا احساس ہونا چاہیے
انہیں وقت کی اس ضرورت کی سمجھ ہونی چاہیے
انہیں وقت کی اس ضرورت کا اندازہ ہونا چاہیے |
دوسری پارٹی مسلسل انتخابات کا تقاضا کر رہی تھی | دوسری پارٹی مسلسل انتخابات کا مطالبہ کر رہی تھی |
ہمیں اپنی زبان کی ترویج کے لیے کام کرنا ہو گا | ہمیں اپنی زبان کی ترقی کے لیے کام کرنا ہو گا
ہمیں اپنی زبان کے فروغ کے لیے کام کرنا ہو گا |
اس نے نخوت سے سر جھٹکا | اس نے غرور سے سر جھٹکا
اس نے نفرت سے سر جھٹکا
اس نے تکبر سے سر جھٹکا |
اس نے تجویز دی | اس نے رائے دی |
اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا گیا | اس کی شہرت میں اضافہ ہوتا گیا
اس کی پسندیدگی میں اضافہ ہوتا گیا |
چوری اور دھوکہ دہی سے اجتناب کیا کرو | چوری اور دھوکہ دہی سے بچو
چوری اور دھوکہ دہی سے بچا کرو
چوری اور دھوکہ دہی سے گریز کیا کرو
چوری اور دھوکہ دہی سے پرہیز کیا کرو |
ان کا تعلق بہتر بنیادوں پر استوار ہو گیا | ان کا تعلق بہتر بنیادوں پر قائم ہو گیا |
حسد انسان کے لیے مہلک ہے | حسد انسان کے لیے خطرناک ہے
حسد انسان کے لیے نقصاندہ ہے |
اس کے دل میں ہمدردی کا جذبہ موجزن تھا | اس کے دل میں ہمدردی کا جذبہ جاری تھا
اس کے دل میں ہمدردی کا جذبہ لہرا رہا تھا |
یہ محض تمہارا قیاس ہے | یہ صرف تمہارا خیال ہے
یہ صرف تمہارا اندازہ ہے |
اسے سب کی تائید حاصل ہو گئی | اسے سب کی حمایت حاصل ہو گئی |
محنت کر کے اپنی خامی دور کی جا سکتی ہے | محنت کر کے اپنی خرابی دور کی جا سکتی ہے
محنت کر کے اپنی برائی دور کی جا سکتی ہے
محنت کر کے اپنی کمی دور کی جا سکتی ہے |
دفتر پہنچنے میں اسے کافی تاخیر ہو گئی | دفتر پہنچنے میں اسے کافی دیر ہو گئی |
وہ اپنے ہونہار شاگردوں کا ذکر کر رہے تھے | وہ اپنے لائق شاگردوں کا ذکر کر رہے تھے
وہ اپنے ذہین شاگردوں کا ذکر کر رہے تھے |
اس کا مسئلہ ہنوز برقرار تھا | اس کا مسئلہ اب تک موجود تھا
اس کا مسئلہ ابھی تک باقی تھا
اس کا مسئلہ تاحال موجود تھا |
اس میں سکت نہ رہی | اس میں طاقت نہ رہی
اس میں قوت نہ رہی
اس میں ہمت نہ رہی |
طعنے سن کر دل چھلنی ہو گیا | طعنے سن کر دل زخمی ہو گیا |
ان کا واویلا شروع ہو چکا تھا | ان کا شور شروع ہو چکا تھا
ان کا شکوہ شروع ہو چکا تھا
ان کا گلہ شروع ہو چکا تھا |
اس نے سوچا کہ سامنا تو کرنا ہی تھا پھر کشمکش کیسی | اس نے سوچا کہ سامنا تو کرنا ہی تھا پھر الجھن کیسی
اس نے سوچا کہ سامنا تو کرنا ہی تھا پھر اضطراب کیسا |
اس نے استفہامیہ نظروں سے مجھے گھورا | اس نے سوالیہ نظروں سے مجھے دیکھا |
اس نے حیرانگی سے دریافت کیا | اس نے حیرانگی سے پوچھا |
وہ رسان سے بولا | وہ آہستگی سے بولا |
تقریب میں بہت سے نامور شاعروں نے شرکت کی | تقریب میں بہت سے مشہور شاعروں نے شرکت کی |
یہی اس کی اصلیت ہے | یہی اس کی حقیقت ہے |
انہوں نے اس بات پر ناگواری ظاہر کی | انہوں نے اس بات پر ناپسندیدگی ظاہر کی |
وہ ان کے لیے کئی نذرانے لائے | وہ ان کے لیے کئی تحفے لائے |
میں آج بھی منتظر ہوں | میں آج بھی انتظار میں ہوں |
ہر کسی کے لیے اپنے دل میں بغض رکھنا صحیح نہیں | ہر کسی کے لیے اپنے دل میں حسد رکھنا صحیح نہیں
ہر کسی کے لیے اپنے دل میں نفرت رکھنا صحیح نہیں |
وہ تو صرف دعاوں کے متمنی ہیں | وہ تو صرف دعاوں کے طلبگار ہیں |
یہ ہولناک منظر وہ برداشت نہیں کر سکے گا | یہ خوفناک منظر وہ برداشت نہیں کر سکے گا |
مجھے پہلے ہی اندیشہ تھا کہ ان حالات کا سامنا کرنا پڑے گا | مجھے پہلے ہی شک تھا کہ ان حالات کا سامنا کرنا پڑے گا
مجھے پہلے ہی گمان تھا کہ ان حالات کا سامنا کرنا پڑے گا |
ان کی یہ بات مان لینے میں کیا مضائقہ ہے | ان کی یہ بات مان لینے میں کیا حرج ہے |
اسے بولنے میں دشواری ہو رہی تھی | اسے بولنے میں مشکل ہو رہی تھی |
مجھے ان سب چیزوں کی کوئی حاجت نہیں | مجھے ان سب چیزوں کی کوئی ضرورت نہیں |
مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میں ان آلام کا شکار ہو جاؤں گی | مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میں ان پریشانیوں کا شکار ہو جاؤں گی
مجھے اندازہ نہیں تھا کہ میں ان مصائب کا شکار ہو جاؤں گی |
وہ اس آلودگی میں کمی لانے کی کوشش کر رہا ہے | وہ اس گندگی میں کمی لانے کی کوشش کر رہا ہے |
وہ میرا کام کرنے پر کبھی آمادہ نہیں ہو گا | وہ میرا کام کرنے پر کبھی راضی نہیں ہو گا
وہ میرا کام کرنے پر کبھی رضامند نہیں ہو گا
وہ میرا کام کرنے پر کبھی تیار نہیں ہو گا |
میرے بلانے پر وہ ٹھٹھک کر مڑے | میرے بلانے پر وہ چونک کر مڑے |
مجھے ان سے کوئی امید نہیں وہ بہت جابر لوگ ہیں | مجھے ان سے کوئی امید نہیں وہ بہت ظالم لوگ ہیں |
اسے اس منصب پر فائض کر دیا گیا ہے | اسے اس عہدے پر فائض کر دیا گیا ہے |
لیکن یہ ہار تو جعلی ہے | لیکن یہ ہار تو نقلی ہے |
اس نے گھمنڈ سے مجھے دیکھا | اس نے غرور سے مجھے دیکھا |
وہ بہت دانشمند خاتون ہیں | وہ بہت عقلمند خاتون ہیں |
سارا سامان ان کو فراہم کر دیا گیا | سارا سامان ان کو دے دیا گیا
سارا سامان ان کو مہیا کر دیا گیا |
میں نے اسے بہت لگن سے کام کرتے دیکھا ہے | میں نے اسے بہت محنت سے کام کرتے دیکھا ہے |
ہمیں صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہو گا | ہمیں حالات کو دھیان میں رکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہو گا |
اس نے میری بات ماننے سے انکار کر دیا | اس نے میری بات ماننے سے منع کر دیا |
اس قوم سے افلاس کو ختم کرنا سب سے اہم ہے | اس قوم سے غربت کو ختم کرنا سب سے اہم ہے |
یہاں کے لوگوں میں تعلیم کا تناسب کافی زیادہ پایا جاتا ہے | یہاں کے لوگوں میں تعلیم کی شرح کافی زیادہ پائی جاتی ہے
یہاں کے لوگوں میں تعلیم کا رجحان کافی زیادہ پایا جاتا ہے |
وہ مہمانوں کی تعظیم کرتے تھے | وہ مہمانوں کی عزت کرتے تھے
وہ مہمانوں کا احترام کرتے تھے |
میں ان کا مشکور ہوں | میں ان کا شکرگزار ہوں
میں ان کا ممنون ہوں |
دھماکے نے عمارت کے کئی بخرے کر دیے | دھماکے نے عمارت کے کئی ٹکڑے کر دیے |
وہ اب میرے لیے وبال بن چکی ہے | وہ اب میرے لیے عذاب بن چکی ہے |
جہاں بھی جاؤ امید کی شمع جلائے رکھنا | جہاں بھی جاؤ امید کا چراغ جلائے رکھنا |
انہوں نے وضاحت پیش کرنے کا موقع نہ دیا | انہوں نے تفصیل پیش کرنے کا موقع نہ دیا |